#تعارف
شیخ الحدیث و التفسیر پیر سائیں غلام رسول قاسمی قادری نقشبندی حفظہ اللہ
حضرت قاسمی صاحب اس دور پر فتن کی یگانہ روزگار شخصیات میں سے ایک ہیں ۔آپ ہمہ جہت شخصیت، دوررس نگاہ بلندی و خرد ،آسمان تحقیق کے دمکتے ستارے اور نیرعلم پر فائز صاحب تصانیف کثیرہ ہیں ۔ آپ قادیانیت اور مسیحیت پر باقاعدہ تصانیف رکھتے ہیں ،' آخری تصنیف ردالحاد پر مشتمل " اسلام زندہ آباد " تصنیف فرمائی ۔ احادیث مبارکہ پر مستقل عربی تصنیف " المستند " سیرت رسول عربی علیہ السلام پر عربی تصنیف " احتیاج العالمین الی سیرة سیدالمرسلین " کے مصنف ہیں ۔
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ' لیکن دعوی کا دلائل سے مبرھن کرکے پیش فرمانا یہ علماء حقہ کی میراث ہے ' اس موضوع پر آج سے قریب بیس سال قبل تصنیف لطیف " ضابطہ حیات " مدون فرمائی ۔
' ان کی تصانیف کا اسلوب قاری کو مجبور کرتا ہے کہ انکی علمی امانت کی گواھی علی بصیرت قلب دے ۔ وہ ہمیشہ حکمت و بصیرت سے مخاطبین کو دعوة الی الحق دینے کے قائل ہیں ۔آپ نے حضرت مولا علی کرم اللہ وجھہ الکریم کو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے افضل ماننے والے فرقہ تفضیلیہ کا علمی محاسبہ " ضرب حیدری " نامی کتاب لکھ کر کیا، اس تصنیف کی وجہ سے مقامی علماء میں تفضیلیت پر کافی بہتری آئی وگرنہ بڑے بڑے ستون افراط و تفریط کا شکار تھے۔
ضرب حیدری جو اپنے موضوع کے اعتبار سے انتہائی جدید اورشاندار کتاب ہے ،اس پر درج ذیل علماء کرام کی تصدیقات موجود ہیں۔
۱)حضرت علامہ عبدالرشید رضوی جھنگ
۲)حضرت شیخ الحدیث مناظر اسلام محمد اشرف سیالوی صاحب سرگودھا
۳)مناظر اسلام پیرسید عرفان شاہ مشہدی
۴)علامہ ابوالفضل عبدالرحیم سکندری شاہ پورچاکرسندھ
۵)علامہ سعید احمد اسعدفیصل آباد
۶) مفتی محمد طیب ارشد سرائے عالمگیر
۷)حضرت علامہ محمد عبداللطیف جلالی جامعہ نعیمیہ لاہور
۸) حضرت علامہ مفتی محمد فضل رسول سیالوی سرگودھا
۹)علامہ محمدمختیاراحمدقاسمی دائود سندھ
۱۰)علامہ حافظ خادم حسین رضوی جامعہ نظامیہ لاہور
۱۱)علامہ مفتی شیر محمدخان(بھیرہ شریف)
۱۲)علامہ سید ارشد سعید کاظمی (ملتان)
۱۳)مولانا غلام محمد سیالوی(ناظم امتحان تنظیم المدارس)
۱۴)پیر سید عظمت علی شاہ بخاری(کیلیانوالہ شریف)
۱۵)علامہ پیر سید محمد نوازشاہ کرمانی(پنڈدادنخان)
۱۶پیر سید شبیر احمد (کھیوڑہ)
۱۷)علامہ مفتی محمد ایوب ہزاروی(ہری پور)
۱۸)پیر میاں جمیل احمد شرقپوری
۱۹)حضرت علامہ محمد منشاء تابش قصوری جامعہ نظامیہ(لاہور)
۲۰) پیر سید شبیر حسین شاہ(حافظ آبادی)
۲۱)مفتی عبدالکریم نقشبندی(شیخوپورہ)
۲۲)علامہ محمد محب اللہ نوری(بصیرہ پوراوکاڑہ)
۲۳)ڈاکٹر مفتی غلام سرورقادری
۲۴) علامہ مفتی محمد صدیق قادری
۲۵)علامہ مفتی ڈاکٹر محمداشرف آصف جلالی(لاہور)
۲۶)پیر صوفی نورمحمد(انگلینڈ)
۲۷)علامہ محمد اظہر محموداظہری(حضرواٹک)
۲۸)علامہ ملک اللہ دتہ اعوان (فاضل بھیرہ)حویلیاں(ہزارہ)
۲۹)علامہ حافظ محمدعمرفاروق سعیدی(مانسہرہ)
۳۰) علامہ محمد نصیر احمد اویسی(گوجرانوالہ)
(مذکورہ تحریر میری ذاتی کاوش نہیں بلکہ یہ مختلف مقامات سے اکھٹی کی گئی ہے البتہ اس کے تمام مندرجات درست ہیں)
ملازمت کے دوران ہی درگاہِ عالیہ مشوری شریف لاڑکانہ سندھ میں حاضر ہو کر حضرت قطب الاقطاب محمد قاسم مشوری قدس سرہُ کے ہاتھ پر بیعت ہوئے ۔ خود کو قاسمی اپنے مرشدِ کریم کی نسبت سے لکھتے ہیں ۔
وہیں سے ماذون ہونے کے بعد طلباءِ طریقت کی روحانی خدمت میں مصروف عمل ہیں ۔
مایہ ناز علمی اور روحانی ہستی جو فیضان و کمال سے بھر پور ، سنجیدگی اور متانت میں لاثانی ہیں ۔
آپ سلسلہ عالیہ قادریہ اور نقشبندیہ کے غواص ہیں ۔
ان دونوں سلسلوں کے فیضان سے آپ نے اور آپ کے مریدین نے وحدت الوجود اور وحدت الشہود کی حقیقت کو پا لیا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ اس سلسلہ طیبہ میں وحدت کے دریا بھی نوش کرا دیے جاتے ہیں اور شریعت کا دامن بھی ہاتھ سے نہیں چھوٹتا ۔
آپ علومِ ظاہریہ و باطنیہ سے آراستہ قابلِ دید ہستی ہیں ۔
اس وقت آپ القاسم ایجوکیشن ویلفئیر سوسائٹی جھوک فقیر للہ روڈ پنڈدادنخان ضلع جہلم پنجاب میں قرآن مجید کی عربی میں تفسیر اور دیگر اہم کتب کی تدریس میں مصروف ہیں ۔
آپ نے کثیر تعداد کتب لکھیں ہیں ۔
علمِ ظاہری ایسا کہ آپ نے سورۃ البقرہ کی عربی میں تفسیر(1) ۔ (جِبَالُ الذَّھَبِ وَالنَّقرَۃ
فِی تفسیر سورۃِ البَقَرَۃ ) لکھی ۔
(2) ۔ سیرت النبی ﷺ پر عربی میں ( اِحتِیَاجُ العَالَمِین الیٰ سِیرَۃِ سَیِّدِ المُرسَلِینﷺ )لکھی ۔
(3) ۔ ( المستند ) 1870 احادیث کا مجموعہ جس میں سنی عقائد اور حنفی احکام پر احادیث یکجا کر دی گئی ہیں ۔
(4) ۔ ( ضابطہِ حیات ) اسلامی تعلیمات اور اسلامی زندگی کے تمام پہلوؤں پر مفصل کتاب
(5) ۔ ( مقالاتِ قاسمی ) دو جلدوں میں لکھیں جس میں توحید اور اسکے متعلقات ، رسالت اور اسکے متعلقات خلفاءِ راشدین اور دیگر شخصیات ، ایمانیات ، فقیہات ، عصریات
(6) ۔ ( تدریس العقائد ) عقائدِ اسلامیہ کی اقسام ، عقائد کی تفصیل ، ادیانِ عالم اور فرقِ باطلہ پر آسااقسام ، عقائد کی تفصیل ، ادیانِ عالم اور فرقِ باطلہ پر آسان اور مفصل کتاب جو صرف نحو کے طالبِ علموں کو ابتدائی ایام میں پڑھائے جانے کی غرض سے لکھی گئی ہے ۔
(7) ۔ (ضربِ حیدری) افضلیتِ شیخین پر دنیا اسلام کی مایہ ناز کتاب جس میں ملک بھر کے 30 علماء کرام کی تقاریظ موجود ہیں ۔
(😎 ۔ (جامع الاسلام) قرآنی آیات ، حدیث ، فقہ ، اصولِ تفسیر ، اصولِ حدیث ، عقائد ، سیرت اور تصوف پر ایسی جامع کتاب جس کا مطالعہ ہر صاحبِ مسند اور نیک آدمی کے لیے کافی شافی ہے ہائر کلاسز کے طلباء کو اس کا پڑھانا ایک بہترین انتخاب ہے۔
(9) ۔ ( زادالعارفین من احوالِ الخلفاء الراشدین
(10) ۔ (اسلام زندہ باد) دفاعِ اسلام اور ردِالحاد پر لکھی گئی دنیائے اسلام کی نمائندہ کتاب ۔
(11) ۔ (خطابات النبی ﷺ) نبی کریم ﷺ کے خطابات ۔
(12) ۔ (اُمُّ العلوم وَاَبوُھَا) صرف و نحو کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی نہایت آسان اور مربوط کتاب جس میں قرآن و سنت سے مشقیں کرائی گئی ہیں ، جملوں کی ترکیب سکھائی گئی اور قرآن و سنت کی تخریج بھی کر دی گئی ہے ۔
(13) ۔ ( الانتھاء فی اثباتِ کونِ نبینا آخرالانبیاء ) ختمِ نبوت اور ردِ قادیانیت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی انتہائی کتاب ۔
(14) ۔ (اسرار السلوک) اس میں علم کی تعریف اور تفصیل ، تصوف کی تعریف اور تفصیل ، تصوف کا عملی دستور ، اصلاح نفس ، کاملین کے وصیت نامہ اور تعلیمات وغیرہ خوبصورت ترتیب کے ساتھ بیان کئے گئے ہیں ۔
(15) ۔ (خیرُالکلام فی مدحِ سیدِالانام) آٹھ زبانوں میں نعتیہ مجموعہ اور نعت گوئی کا شرعی ضابطہ ، اس میں ایک نعت 8 اشعار 8 زبانوں میں ہیں اور ایک نعت نقطوں کے بغیر بھی ہے۔
(16) ۔ (نظم الفرائض) میراث کے موضوع پر شعروں میں کتاب ۔
(17) ۔ (عیسائیت سے اسلام تک) ردِ عیسائیت پر
(18) ۔ (دستور الطبیب) حکمت کے موضوع پر اور اس کے علاوہ بے شمار رسائل تصنیف فرمائے ۔
آپ کی خاص عادت یہ ہے کہ مخالفین کی اصل دلیل کو صحیح صحیح سمجھ کر اس کا جواب دیتے ہیں اور اگر کوئی طالبِ علم سوال کرے تو پوری کوشش کرتے ہیں کہ اس کی دل شکنی نہ ہو بلکہ اس کی تشفی کی کوشش کرتے ہیں
#محققِ۔دوراں حضرت پیر سائیں #غلام۔رسول۔قاسمی زید مجدہ 1958ء موضع سہوترہ تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم میں پیدا ہوئے ۔ گورنمنٹ ہائی سکول پنڈ دادنخان سے میٹرک کیا ۔ کراچی یونیورسٹی سے BA کیا اور ساتھ ہی دینی تعلیم درسِ نظامی شروع کیا ۔ پاکستان ائیر فورس میں 18 سال ملازمت کے بعد ریٹائر ہوئے ائیر فورس میں ہر قسم کے ماحول کا تجربہ حاصل کیا اپنے فن میں Specialist تھے اور جہازی تعلیم کے Instructor رہے ۔ ملازمت کے دوران دینی تعلیم بھی حاصل کرتے رہے ۔ جن علماء سے زیادہ استفادہ کیا ان میں حضرت علامہ حافظ محمد فضل احمد رضوی (بھلوال) اور حضرت علامہ غلام رسول فیضی صاحب (شورکوٹ) شامل ہیں جو استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا عطاء محمد صاحب بندیالوی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت محدثِ اعظم مولانا سردار احمد صاحب فیصل آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد ہیں ۔ ان بزرگوں نے علم کی روشنی آپ کو آگے پھیلانے کی اجازت دی ۔