Biography Sayed Sabir Hussain Shah Bukhari تعارف حضرت سید صابر حسین شاہ بخاری ماہر رضویات

 حضرت علامہ سید صابرحسین شاہ بخاری زید مجدہ 
Biography Sayed Sabir Hussain Shah Bukhari
 تعارف حضرت سید صابر حسین شاہ بخاری ماہر رضویات

مولانا پیر سید شاہ صابر  بخاری کا شمار ان محققین میں ہوتا ہے جو صلے اور ستائش سے بے نیاز ہو کرعلمی و ادبی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ان کا خاص میدان تحقیق ہے اور ختم نبوت اور ’’رضویات میں ان کی خصوصی دل چسپی ہے۔ شاہ صاحب نے ان موضوعات کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا ہے۔ بالخصوص ختم نبوت‘‘ تو ان کے ہاں  ایک مشن اور ایک تحریک کی صورت میں دکھائی دیتا ہے ۔ اس حوالے سے ان کے تحقیقی کام سے ایک دنیا واقف ہے۔ شاہ صاحب کم و بیش تیس کتب کے مصنف و مرتب میں رسالہ الحقیقۃ‘‘ کے مدیر اعلی میں اور مجلہ خاتم او مجلہ ہماری آواز‘‘ کے سر پرست ہیں ۔ ان کی علمی اور ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان پر ایم فل سطح کا مقالہ لکھا جا چکا ہے ۔ آپ برصغیر پاک و ہند میں ختم نبوت اور رضویات کے حوالے سے قلمی خدمات انجام دینے والے چند اکابرین میں شمار ہوتے ہیں۔ دونوں موضوعات کے متعلق ان کے دل و دماغ میں بہت زیادہ معلومات کاذخیرہ ہے ۔آپ انھیں اس حوالے سے انسائیکلو پیڈیا کہہ سکتے ہیں ۔ آپ کے پاس نادر و نایاب کتب و رسائل کا بہت بڑا ذخیرہ ہے، آپ کے ذاتی ذخیرہ کتب امام اہل سنت لائبریری میں ہر موضوع کے متعلق کتا ہیں موجود ہیں لیکن رضویات اور ختم نبوت کے حوالے سے آپ کے کتب خانے میں بہت زیادہ مواد ہے ۔ ۔ آپ کے کتب خانے کا شمارا ٹک کے چند بڑے کتب خانوں میں ہوتا ہے ۔

شاہ صاحب کے علمی کارناموں کی خاص بات یہ ہے کہ ان کی کتب اور مقالات مذہبی موضوعات پر لکھنے والے عام لکھاریوں کے برعکس مستند ہوتی ہیں ۔ شاہ صاحب کے ہاں ان جیسی لا پرواہی ، عدم دلچسپی اور عجلت ہر گز نہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ حوالوں اور حواشی سے مزین ان کی کتب اور مقالات سنجیدہ مطالعہ کرنے والوں کے لیے دل چسپی کا سبب ہوتے ہیں ۔ان کی کتب کتب خانوں کی زینت ہوتی میں اگر چہ شاہ صاحب اسلامیات اور دینیات‘‘ کے حلقے میں بہت قد آور شخصیت میں لیکن ادبی حلقے میں ان کی اتنی شہرت نہیں جس کے وہ حق دار ہیں ۔اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ شاہ صاحب ادبی محفل ، مشاعروں ، اد بی کتب کی رونمائی کی تقریبات وغیرہ میں بہت ہی کم شریک ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ادبی حلقے ان کے موضوعات اور تحقیق سے کما حقہ واقف نہیں ۔ اس کمی کو پورا کرنے یا اس کوتاہی کا ازالہ کرنے کے لیے مجلہ ذوق کی انتظامیہ نے ان کی شخصیت اور فن کے حوالے سے ایک خصوصی اشاعت فضیلتہ الشيخ نمبر کی اشاعت کا اہتمام کیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ یہ خصوصی اشاعت صابرحسین شاہ بخاری کی علمی و ادبی خدمات کا اعتراف بھی ہے۔ اس فضیلۃ نمبر سے کچھ مواد آپ کے حضور پیش ہے۔

خاندانی پس منظر

آپ صحیح النسب سادات گھرانے کے چشم و چراغ ہیں ۔آپ کے والد محترم سید مسکین حسین بخاری ہیں جو صاحب تقویٰ اور مذہبی شخصیت کے مالک تھے ۔انہوں نے تمام زندگی زہد و درویشی میں گزار دی۔پڑ دادا جان کا اسم گرامی سید مخدوم شاہ برھانی اور ان کے حقیقی بھائی کا نام مفتی سید نواب شاہ برھانی رحمھما اللہ تعالی تھا دونوں بھائی علم وفضل اور عمل وزہد کے اعتبار سے اپنی مثال آپ تھے وہ تا حیات درس و تدریس اور تصنیف و تالیف میں مصروف رہے تاریخی نوعیت کی ان کی ایک خوبصورت لائبریری تھی جو گردش زمانہ کی وجہ سے محفوظ نہ رہ سکی سید صابرحسین شاہ بخاری کے نانا جان کا اسم گرامی سیدانور حسین شاہ بخاری (متوفی 2009ء) تھا جو ہری پور کے سنی سادات کے چشم و چراغ تھے اور ان کے خاندان میں دو با کمال مجاذیب بھی گزرے ہیں ۔ 

1 : حضرت سید عبداللہ شاہ کاظمی ( متوفی 1943 ء)

 2: حضرت سید یوسف حسین شاہ کاظمی (متوفی 2007ء)

 اس طرح سید صابر حسین شاہ بخاری صیح النسب اور نجیب الطرفین سید ہیں اور اپنے علمی وروحانی خاندان کے وارث ، تر جمان اور فیض رساں ہیں۔

 ولادت و نام:

سید صابر حسین شاہ بخاری قادری نے (1966ء) کوتحصیل حسن ابدال کے تاریخی گاؤں برہان شریف میں علمی وروحانی خاندان میں آنکھ کھولی ، آپ کی ولادت سے پورے خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی نانی صاحبہ نے برصغیر کے مشہور صوفی بزرگ حضرت صابر پیاعلی احمد صابری ( کلیر شریف کی نسبت سے سے آپ کا اسم گرامی صابر حسین شاہ تجویز کیا۔

 تعلیم وتربیت:

گھر یلو ماحول خالصتاً مذہبی تھا تعلیم کا آغاز اپنے گھر سے کیا مولانا سید نورحسین شاہ اور مولانا شوکت حیات جیسے جلیل القدر علماء سے قرآن وحدیث اور فقہ کا اکتساب فیض کیا۔ مقامی سکول میں پرائمری تک تعلیم حاصل کی گورنمنٹ ہائی سکول حسن ابدال سے میٹرک کا امتحان پاس کیا، پھر گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول حسن ابدال سے پی ٹی سی کا امتحان امتیازی حیثیت سے پاس کیا۔

ذوق مطالعہ کتب: 

شوق مطالعہ کتب حصول کتب ، قیام لائبریری، ذوق تصنیف و تالیف آپ کو ورثہ میں ملا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب آپ سکول میں پڑھتے تھے تو نصابی کتب کے علاوہ ایک و غیر نصابی اور مذھبی کتب بستہ میں ضرور موجود ہوتی تھیں پھر وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے ذوق مطالعہ میں اضافہ ہوتا گیا اور اسی ذوق نے آپ کو تصنیف و تالیف کے میدان میں داخل کر دیا اور اس میدان کا آپ کو شاہسوار بناد یا آج وطن برصغیر میں تقریباً ( پاکستان کی کوئی لائبریری ایسی نہیں ہے جہاں آپ کی تصنیف موجود نہ ہو۔

بیعت وخلافت:

آپ نے امیر اہل سنت مولانا محمد الیاس قادری صاحب کے دست اقدس پر شرف بیعت حاصل کیا مرشد کامل سے آپ کو نہایت درجہ عقیدت ومحبت ہے اور ان کی قابل تقلید خدمات پر فخر کرتے ہیں مختلف علماء اہل سنت کی طرف سے آپ کو جمیع سلاسل میں خلافت سے نوازا گیا ان میں سے چند ایک کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں۔ 


اجازت و خلافت:

حضرت محمد محب اللہ نوری صاحب

حضرت محمد وجہ القمر رضوانی

مولانا محمد ریحان رضا انجم مصباحی

1 : علامہ محمد سبحان رضا خان میاں سجادہ نشین بریلی شریف

 2:علامہ محمد عبدالحکیم شرف قادری رحمۃ اللہ تعالی (لاھور )

 3پروفیسر ڈاکٹر مسعوداحمد مظھری نقشبندی رحمۃ اللہ تعالی ( کراچی )

 4: شیخ محمد عارف قادری ضیائی مدنی علیہ الرحمہ (مد بیند منورہ)

 5:علامہ غلام حسن علی قادری ( میلسی )

 6: پروفیسر ڈاکٹر سلطان الطاف قادری ( کوئٹہ ) 

7: صاحبزادہ سید وجاہت رسول قادری( کراچی ) 

8: علامہ مفتی جمیل احمدنعیمی علیہ الرحمہ ( کراچی)


 خلفائے کرام:

اپنے علمی اور روحانی فیضان کو عام کرنے کی غرض سے آپ نے بعض علمی و مذہبی شخصیات کو ان کے شدید اصرار پر خلافت و اجازت سے نوازا جن کے اسماء گرامی حسب ذیل ہیں۔ 

1 : حاجی محمد مقبول احمد قادری ضیائی علیہ الرحمہ ( رضا اکیڈمی لاہور )

2:صوفی عبد القادر قادری علیہ الرحمہ ( حسن ابدال) 

3:علامہ محمد عدیل قادری حسن ابدال

4:حافظ نثار احمد نقشبندی برہان شریف

5:مولانا حافظ محمد صفدر علی نقشبندی (راولپنڈی)

6:حکیم سید اعجاز علی رامپوری قادری ( حسن ابدال)

 7 : ابوالحسنین مفتی محمد عارف محمودخان قادری ( واہ کینٹ)

 8: مولانا پیر سید غفور حسین شاہ علیہ الرحمہ (حسن ابدال)

 9: مولا نا منصور رضا قادری ( حسن ابدال) 

10 : مفتی تصدق حسین قادری ( والٹن، لاہور )

امام احمد رضا سے عقیدت: 

سید صابر حسین شاہ بخاری قادری دامت برکاتھم العالیہ کو امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ سے جنون کی حد تک عقیدت و محبت ہے اسی عقیدت کی بنا پر آپ نے ان کے نام کی نسبت سے لائبریریاں اور اشاعتی ادارے قائم کئی اور کتب تصنیف فرمائیں زمانہ طالب علمی میں آپ مجلس رضا ( واہ کینٹ ) کے فعال رکن تھے۔ آپ نے پہلے اپنے ذخیرہ کتب کو امام اہل سنت لائبریری کا نام دیا پھر اسے اس نام سے بڑی لائبریری میں تبدیل کر دیا یہ علاقہ بھر کی بڑی لائبریری ہے جس میں عربی فارسی اور اردو وغیرہ میں کثیر کتب محفوظ کی گئی ہیں جن سے ملک بھر کے محققین مصنفین اور علمی وادبی شخصیات استفادہ کرتی ہیں ۔ 1993ء میں ادارہ (فروغ افکار رضا) قائم کیا جس کے زیر اہتمام کثیر تعداد میں رسائل و کتب شائع کی گئیں امام احمد رضا خان بریلوی رحمتہ اللہ تعالی پر آپ کی تصانیف کے نام درج ذیل

ہیں ۔

 1 : امام احمد رضا محدث بریلوی اور احترام سادت(مطبوعہ 1996ء) 

2: امام احمد رضا علمائے دیو بند کی نظر میں (مطبوعہ 1996 ء)

 3: امام احمد رضا محدث بریلوی اور سید محدث کچھوچھوی (مطبوعہ 1997ء)

4:رضویات اور علامہ شمس بریلوی (مطبوعہ 1997ء)

 5: امام احمد رضا محدث بریلوی کاملین کی نظر میں (مطبوعہ 1997 ء)

6: اقلیم نعت کا بادشاہ ( مطبوعہ 1997ء)

 7 : محدث سورتی اور امام احمد رضا (مطبوعہ 1997ء) 

8: امام احمد رضا اور انجمن نعمانیہ (مطبوعہ 1998 ء)

 9: امام احمد رضا اور ملک العلماء ( مطبوعہ 2005ء)

 10 : تقاریظ امام احمد رضا(مطبوعہ 2013ء) 

11: رضا اکیڈمی لاھور کا تعارف اور کارکردگی (مطبوعہ 1999ء)

عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم :

سید صابر حسین شاہ بخاری قادری دامت برکاتہم العالیہ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہایت درجہ کی محبت و عشق ہے جس کا اظہار آپ کی گفتار نشست و برخاست اور تصانیف سے ہوتا ہے۔ 1895ء میں آپ نے پہلا مقالہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھا جو مجلہ ( تاجدار حرم ) کراچی میں شائع ہوا اس حوالے سے آپ کی مزید تصانیف کے نام درج ذیل ہیں ۔

 1 : پیغمبر آخر الزماں کی نگاہ میں فتنہ قادیان ( مطبوعہ 2018ء) 

2: سید غلام محی الدین گیلانی المعروف بابو جی گولڑوی اور تحریک ختم نبوت

 3 : قائد اعظم بارگاہ رسالت میں (مطبوعہ 1999ء)

4: جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند (مطبوعہ 1997 ء)

 یہ  سب تصانیف آپ کے عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نظیر ہیں ۔

رشتہ صحافت:

آپ کو ادب و صحافت سے زمانہ طالب علمی سے قلبی لگاؤ ہے اس پر آپ کی تصانیف و مقالات شاہد عادل ہیں وطن عزیز ( ملک اور بیرون ملک کے کثیر تعداد میں رسائل و مجلے آپ کی سر پرستی میں شائع ہوتے ہیں اور ان میں سے بعض کے آپ ادارتی رکن ہیں ۔ چند ایک کے نام یوں ہیں۔

:1 ماہنامہ آوازحق پشاور ۔

دو ماہی ہماری آواز

ماہنامہ چراغ راہ حسن ابدال

ماہنامہ فیضان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم واہ کینٹ

ماہنامہ معارف رضا کراچی

ماہنامہ نوائے اسا تذہ لاھور

ماہنامہ السیف الصارم اسلام آباد

ماہنامہ الخاتم انٹرنیشنل لاھور

سہ ماہی البرہان الحق واہ کینٹ حسن ابدال

 انوار رضا جوہر آباد

سہ ماہی نوید سحر لاھور 

 سہ ماہی المختار مالیگاؤں

سالنامہ شعاع فیضان رضا انڈ یا

 ماہنامہ الحقیقہ شکر گڑھ

ماضی قریب میں پروفیسر ڈاکٹر مسعود احمد نقشبندی مظہری علیہ الرحمہ نے جدید بنیادوں پر اسلوب تحریر متعارف کرایا جسے خواص دعوام سب نے پسند کیا اور اس سے مودودی طلسم پاش پاش ہو گیا۔ آپ نے اسی اسلوب تحریر کو اختیار کیا اور آپ کی تصانیف کو پزیرائی حاصل ہوئی ۔ آپ کی چند تصانیف کے نام درج ذیل ہیں ۔

1 : تذکرہ قاضی غلام محمودھزاروی علیہ الرحمہ

2: علامہ سیدر یاست قادری کی خدمات پر ایک نظر

 3: اٹک کے نعت گو شعراء

: امام احمد رضا محدث بریلوی اور تحریک پاکستان

5: امام احمد رضا کی بارگاہ میں طارق سلطانپوری

 6: سلام رضا پر طارق کی تضمین ثانی

7 : امام الوقت رضا بزبان طارق

8: رضویات اور علامہ شمس بریلوی

 10 : حضرت محدث سورتی اور امام احمد رضا

9: خلفائے امام احمد رضا اور تحریک پاکستان

11: قائد اعظم کا مسلک

12: امام احمد رضا اور مجاذیب

13: جواھر تضمین

14: سورۃ والضحی کے تراجم میں کنز الایمان کا مقام

14:اشاریہ افکار رضا

15:اشاریہ معارف رضا (سالنامہ)

16: قطب افریقہ مولانا پیر سید عبداللہ شاہ علیہ الرحمہ اور تعاقب قادیانیت

17:اولیائے ربانی اورفتنہ قادیانی

18 : سفیر اسلام علامہ شاہ محمد عبد العلیم صدیقی علیہ الرحمہ اور تحفظ ختم نبوت

19: طارق سلطانپوری علیہ الرحمہ اور عقیدہ ختم نبوت

20: عیدمیلادالنبی سلام اور قائداعظم

21: مولانا محمد اعظم قادری حیات و خدمات کے آئینے میں

آپ کی یہ تمام تصانیف  مطبوعہ اور علم وحکمت سے مالامال ہیں 

 انعامات و اعزازات

2015 میں ادارۂ تحقیقات امام احمد رضا کراچی کی جانب سے امام احمد رضا کانفرنس میں آپ کی رضوی خدمات پر خصوصی ایوارڈ سے نواز ا اور کنز الایمان سوسائٹی اٹک نے آپ کی شہرہ آفاق کتاب قائد اعظم کا مسلک پر آپ کو قائد اعظم گولڈ میڈل اور عبد الحق نعت فاؤنڈیشن پاکستان نے آپ کی علمی و ادبی و نعتیہ خدمات کے سلسلے میں ’ خوشبوئے نعت ایوارڈ سال 2020 سے نوازا۔ ساتھ ہی سہ ماہی مجلہ ذوق اٹک نے حضرت سید صابر حسین شاہ بخاری کے خدمات کے اعتراف میں فضیلۃ الشیخ نمبر شائع کیا۔


مہتمم ادارہ فروغ افکار رضا برہان شریف

امام اہل سنت لائبریری

ختم نبوت اکادمی

اور دیگر اداروں  کے سرگرم رکن وسرپرست ہیں۔

 دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو عمر خضری عطا فرمائے اور آپ تاحیات اپنے علمی ادبی شاہ پاروں سے خواص وعوام کومستفیض مستفید فرماتے رہیں آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی