حضرت مولانا اختر رضا مصباحی علیہ الرحمہ Moulana Akhtar Raza Misbahi Ek Sitara Ilm Ka Jo Doob Gaya نعت نبی پڑھتے ہوئے مولانا کا انتقال ہوا

 مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا ۔




باصلاحیت عالم دین، تحقیقی مزاج رکھنے والے علم دوست، نیک سیرت، متواضع شخص آج ہم سے بچھڑ گٸے۔ حضرت مولانا اختر رضا مصباحی علیہ الرحمہ سے مری ملاقات سن ٢٠١٥ کے درميان جامعہ ولیہ جہاں گیر نگر فتح پور یوپی میں ہوٸی تھی۔ لگ بھگ ڈھاٸی سال تک آپ کے ساتھ تدریسی خدمات انجام دینے کا موقع میسر آیا۔ اس دوران آپ کی ذات سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ حضرت ۔۔۔! آپ کا ہنستا، مسکراتا چہرہ، آپ کی محبتیں، عنایتیں، بہت یاد آٸیں گی۔ آپ کا مری غلطیوں پر بہت ہی نرم انداز میں آگاہ کرنا، ان غلطیوں کی اصلاح کرنا، چھوٹے بھاٸی کا پیار دینا، علمی کاموں میں مدد کرنا، ہر موڑ پر ساتھ کھڑے رہنا، اپنے تجربات پر عمل کرنے کی باتیں کرنا، یہ تمام خوبیاں ایسی ہیں جسے میں مرتے دم تک بھول نہیں سکتا۔
گزشتہ کچھ دنوں سے آپ بیمار چل رہے تھے، کسے معلوم تھا یہ مرض الموت ہے😰 ۔ آپ کی اہلیہ، آپ کی بچی، آپ کے نونہال بچے کو اب کون باپ کا پیار دے گا😰 ۔۔۔کون ہوگا جو اتنے لاڈ سے پرورش کرے گا۔ حضرت آپ تو چلے گٸے آپ کی یادیں ہر لمحہ آپ کو زندہ رکھیں گی۔۔۔ رب دوجہاں کی بارگاہ میں دعا ہے آپ کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرماۓ۔۔۔ اہل خانہ خصوصا آپ کے بچوں کو صبر عطا فرماۓ۔۔۔ آمین یارب بجاہ النبی الامین ﷺ ۔۔۔
شریک غم ۔ محمد داٶد علیمی ۔😭😭😭

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی